قبر کی پہلی رات
دفن کی ادات انسانی تاریخ کا اہم حصہ رہی ہے۔ جب کوئی شخص اس دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے تو اس کا جسم دفن کیا جاتا ہے اور قبر میں دفن کرنے کے بعد اس کے لواحقین اور دوست ان کی یاد میں قبر پر آتے ہیں۔ قبر کی پہلی رات ایک بہت ہی رازنامہ پُر واقعہ ہے جس میں مختلف افسانے اور کہانیاں منسوب ہیں۔
ایک دن ہندوستان میں ایک مسلمان شخص جو بہت علم و عقل رکھتا تھا انتقال کر گیا۔ اس نے اپنی مرضی پر اپنی لواحقین سے کہا تھا کہ یہ دھرتی غریبوں کے لئے زندگی بتر گیا ہے۔ اس نے پوری دنیا کو دیدیا اور کہا کہ جب میں مر جاؤں تو میرا جسم میرے مانگنی ولدین کے پاس نہیں ہونا چاہیے بلکہ یہاں ہی کپوٹ خلافت اور خلیفت میں میرا دفن ہونا چاہیے۔
دفن کے دن، جسم کو کپوٹ بنا کر قبر میں دفن کیا گیا۔ پہلی شب آنے پر لواحقین نے ان کی یاد میں قبر پر فاتحہ پڑھی۔ رات کے وقت قبر کے نزدیک آنے پر انہوں نے سُنا کہ قبر میں سوئیلے آوازیں آ رہی ہیں، جیسے کوئی مَنطق ہوتی ہو۔ اس سے وہ خوف زدہ ہو گئے اور چپکے سے قبر سے دور ہو گئے۔
اب فجر ہونے والا تھا، اور قبر کی روشنی قریب ہونے والی تھی۔ لیکن جب لواحقین نے ان کی یاد میں قبر کو دوبارہ دیکھا تو انہوں نے حیرانی سے دیکھا کہ قبر خالی تھی۔ انہوں نے زمین کی جھیل اور بالاؤ کو غور سے دیکھا، مگر کوئی منظر نہیں نظر آرہا تھا۔
اب انہوں نے سوچا کہ شاید اس جگہ سے جسم ہوگیا ہو، مگر جسم کو توڑنے یا ہلانے کے کوئی نشان نہیں تھے۔ اب انہوں نے ہلکی سی دادکنی سنی۔ انہوں نے جسم کو تھاما، لیکن انہوں نے اندر کی طرف دیکھا، وہاں انہوں نے ایک چمکدار چیز دیکھی، جو وہاں چمک رہی تھی۔
اس چیز کا رنگ سورج کی منوری تھا، جس نے قبر میں روشنی کی طرح چمکتی تھی، اور یہ سب انہوں کو حیران کر دیا۔ انہوں نے اس کو پکڑا اور دیکھا کہ یہ ایک کبوتر تھا جو اور کوئی چیز نہیں، صرف ایک ہلکی سی جھمک ہے۔
اب انہوں نے سمجھا کہ یہ احساس کی ہوئی طرف کی ایک نسلی ارادہ ہے۔ ان کی مغالطت پر حیران ہو کر انہوں نے نماز پڑھی اور مجبوریس قبریں چھوڑکر گئے۔
صبح ہونے پر انہوں نے اس بزرگ کی داستان سنی جون کے انہوں نے وردی تو کیا تھا۔ ان چھوٹے تقریب کے لئے انہوں نے اپنی فاتحہ ادائی مکمل کی اور انہلکے دل کو اکتا کر ان کے ایمان سے سرشار ہونے کی دعا کی۔
Islamic Stories In Urdu For Childrens 2024
وہ ایک اور دن سارہدف مشق پر دیتے رہے اور قبریں چھوڑنے والی تھیں، لیکن ان کو یاد رہی کہ ان کی حقیقت ملنے والی تھی اور انہوں نے چاہا ہوا کہ ان شاملہ عبادت کے دوران چمکدار چیز کو کبھی بھولا نہ جائے۔
یوں ہوا کہ ایک دن، انہوں نے افسانہ دوبارہ منادی کی اور حقبت تلخ اور مقدر کھلاش کی حالت میں چمکدار چیز دیکھی۔ جو انہوں نے پکڑی تو ہوا کو دیکھ کر وہ دیدا گردہ ہوگئے۔ انہوں نے اس کا مطلب سمجھ لیا کہ حقیقت تھی۔ انہوں نے قبر کمل کر کسی مخفی طریقے کو سکون بخشنے والا خزانہ تھا۔
انہوں نے دیکھا کہ اس کتاب میں پرچہ تھے، جسے انہوں نے پرچہ کیا تھا، اور انہوں نے اس کتاب میں سھوشۓ میوشۓ حکایت پڑھیں۔ انہوں نے اس کتاب کو اپنے ساتھ لے کر وسط میں کھولا اور پڑھنا شروع کیا۔ اس معلومات کی خبر خود حیرانی پیدا کرنے والی تھی۔
انہوں نے یہ کہانی بنائی، جس میں ایک شخصیت کا قبر کا حقبت پر قطعاً ٹھیک طریقے سے قصور کے اولادوں کا اس تعلق کہ قدرت نے حقیقت کے ساتھ کیا کیا۔ اور انہوں نے اس تعلق سے کافی کچھ سیکھا۔
قبر کی پہلی رات کی اس کہانی میں بہت پر انداز نمائندگی ہے اور اس کی پیروی سے فہم آتا ہے کہ موت کے بعد کس طرح ایک شخص کی روح قبر کے اندر بسمہ کرری ہے۔ جسم کی فانیت میں روح کی زنده یعقیقت پر یہ کہانی ایک بہترین نمایاں ہے۔
The Ant And The Elephant Short Story 2024