ہاتھی والوں کا قصہ
ایک بار کی بات ہے کہ ایک جنگل میں ایک ہاتھی کا گروہ رہتا تھا۔ ہر دن وہ سنگھا ، گھاس اور پانی کی تلاش کے لیے انجانے راستوں پر چلتا تھا۔ ایک دن وہ گہرے جنگل میں پہنچا جہاں انہیں پہلی بار بہترین سبز گھاس دیکھی۔
ہاتھی نے اپنے گروہ کو بلایا اور سب کو سبز گھاس کے بارے میں بتایا۔ سب ہاتھی کی بات خوش ہوئے اور وہ سب بھی ان گھاسوں کی تلاش کرنے کے لئے نگل میں چل پڑے۔
مگر راستے میں جنگل کے آفتابی حصے پر انھوں نے ایک بلد ہاتھی کو دیکھا جو بہت پریشان تھا۔ انھوں نے اس سے پوچھا کہ کیا مسئلہ ہے۔
بلد ہاتھی نے بتایا کہ ان کے گروہ کا راستہ بار بار ایک خوفناک هیں میں چڑھتا ہے جہاں سے وہ گر پڑتا ہے۔ اس نے کہا کہ وہ بہت انتحار میں ہیں اور کوئی قرار نہیں آتا کہ کیا کریں۔
ہاتھی نے سمجھایا کہ انہیں ایک ہاتھی کے ٹرانک پر چڑھ کر راستہ اغاز کرنا چاہئے تاکہ وہ بالا اٹھ جا سکیں اور بہتر منظر نظامیں دیکھ سکیں۔ بلد ہاتھی اس راہ پر چلا اور اس نے ایسا کیا۔
وہ چاروں طرف سے خوبصورت مناظر نظامیں دیکھنے کے بعد واپس ان دوسروں کو بتانے آیا کہ کیسے وہ چڑھ کر اپنے فسل کو حل کر پائے۔ بقول ہاتھی ، ہر مسئلہ کا حل چاہت کو ہاں کرنے میں چھپا ہوتا ہے۔
سب نے ایسا ہی کیا اور انہوں نے مشکلات کو حل کرنے کے لئے ایک دوسرے کی مدد کی۔ اب وہ سب ایک اتحادی ریاست ہیں جہاں ہر کوئی اپنے مسائل کو حل کرنے میں ایک دوسرے کے ساتھ کام کرتا ہے۔
یہ واقعہ انہیں سکھاتا ہے کہ ہر مشکل کا حل اتحاد میں ہوتا ہے اور اگر ہم ایک دوسرے کی مدد کریں تو ہر مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔